ایران میں مقیم غیر ملکی صحافیوں کا شیرین ابوعاقلہ کی شہادت پر بیان

تہران، ارنا- تہران میں مقیم غیر ملکی میڈیا کے نامہ نگاروں نے ایک بیان جاری کیا جس میں الجزیرہ کی خاتون رپورٹر "شیرین ابو عاقلہ" کی شہادت پر ناجائز صیہونی ریاست کے جرائم کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کی جانب سے اس اقدام کو میڈیا میں اظہار رائے کی آزادی کو نشانہ بنانے کے مترادف قرار دیا گیا۔

اس بیان کا مکمل متن، جس پر تہران میں مقیم 65 غیر ملکی میڈیا رپورٹرز نے دستخط کیے تھے اور جس کی ایک کاپی ہفتے کے  روز ارنا کو فراہم کی گئی تھی، درج ذیل ہےـ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجزیرہ نیوز چینل کی ہماری معزز اور تجربہ کار ساتھی محترمہ شیریں ابو عاقلہ جو مغربی کنارے کے شمال میں واقع جنین کیمپ کے واقعات کی کوریج کر رہی تھیں، کی شہادت میں صہیونی غاصبوں کے ہولناک اور بلاجواز جرم کے بعد؛ ہم تہران میں مقیم غیر ملکی میڈیا کے نامہ نگاروں نے اس جرم پر سخت بیزاری کا اظہار کرتے ہوئے  میڈیا کی آزادی اظہار کو نشانہ بنانے کے صیہونی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے، ہم ان شہید کے اہل خانہ کے ساتھ ساتھ الجزیرہ پر اپنے ساتھیوں اور دنیا کی ہر آزاد آواز سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں جو سچائی کی عکاسی کرنے کی کوشش کرتی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ فلسطینی میڈیا کی ممتاز ترین شخصیات میں سے ایک اور ایک شاندار صحافی تھیں جنہوں نے زمین پر فلسطینی واقعات کی کوریج کرتے ہوئے فلسطینی عوام پر ہونے والے ظلم اور قابض افواج کے ہاتھوں اپنے ہم وطنوں پر ڈھائے جانے والے ظلم و ستم کا ایک حصہ دنیا کو پہنچانے کی کوشش کی؛ اور اس راہ پر گامزن رہے یہاں تک کہ انہوں نے اسی راستے پر جام شہادت نوش کی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس ہولناک جرم نے ایک بار پھر قابض صہیونی ریاست کی دہشت گردانہ نوعیت کو بے نقاب کر دیا، جیسا کہ قابض فوج کے شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ جنگ کے وقت کے صحافیوں کی کوریج کے حوالے سے تمام پیشہ ورانہ اور حفاظتی اصولوں کا لحاظ کرنے کے باوجود اسے جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا۔

 بیان میں مزید کہا گیا ہے یہ بزدلانہ جرم یروشلم میں قابض حکومت کی جانب سے صحافیوں کو ڈرانے دھمکانے کی دانستہ کوشش کی ایک اور علامت ہے تاکہ سچائی کی عکاسی کو روکا جا سکے اور سرزمین فلسطین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اس حکومت کے جرائم کے انکشاف کو روکا جا سکے؛ ایسا جرم جو فلسطینی شہریوں کے قتل اور صیہونی ریاست کی طرف سے انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی کا ایک اور پہلو ہے۔

تہران میں مقیم غیر ملکی میڈیا کے نامہ نگاروں نے بین الاقوامی اور قانونی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ اس جرم کی مذمت کریں اور اور مجرموں کے خلاف ایک آزاد فوجداری تحقیقات کے ذریعے قانونی چارہ جوئی کے لیے ضروری قانونی کارروائی کریں تاکہ عشروں پر محیط صہیونیوں کے جرائم کا خاتمہ ہوجائے گا۔

ان کی شہادت پر مبارکباد۔۔۔

ہم ان کے خاندان اور ساتھیوں کے لیے صبر اور ان کے راستے میں قدم رکھنے والے ہر فرد کے لیے استحکام اور کامیابی کی خواہش کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے بدھ کے روز مغربی کنارے کی فلسطینی بستی جنین پر حملہ کیا تھا جس کی رپورٹنگ میں مصروف الجزیرہ کی فلسطینی رپورٹر شیریں ابو عاقلہ کو  گولی مارکر شہید کردیا گیا۔ 

**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .